Showing posts with label Urdu Article. Show all posts
Showing posts with label Urdu Article. Show all posts

Tuesday, December 31, 2019

Urdu Article کچھ تو کیجیئے

Urdu Article 

کچھ تو کیجیئے urdu article
kuch to kijiya  کچھ تو کیجیئے

کچھ تو کیجیئے :-


________________
اگرآپ کے پاس 10 ہزار روپے ہیں تو چل پھر کر مونگ پھلی۔ چنے ۔ بھٹے اور فروٹ سیل کیجئے۔
اگر آپ 20 ہزار کے مالک ہیں تو سوپ ۔ ڈرائی فروٹ ۔ چپس ۔ سبزی اور لانڈری کی دوکان کھولیے۔
30
ہزار رکھتے ہوں تو جوس ۔ برگر ۔ ٹی پوائنٹ اور دودھ دہی کا کام آپ کا منتظر ہے ۔
40
 ہزار رقم پڑی ہے تو سیکنڈ ہینڈ گھریلو اشیاء خریدییے اور مرمت کے بعد فروخت کیجئے ۔
50
 ہزار کے مالک ہوں تو ایک استعمال شدہ موٹر سائیکل لیجئے اور کچھ دن بعد مرمت و سروس وغیرہ کروا کے فروخت کیجئے۔
1
 لاکھ روپے ہوں تو پرانا فرنیچر خریدنے کے بعد اسے پالش کیجئے اور نیلام کر دیجئے
2
 لاکھ روپے ہوں تو پان سگریٹ ۔ ٹک شاپ ۔ کریانہ شاپ۔ موبائل اسسریز کی شاپ ۔ بک سٹور ۔ سٹیشنری کی دوکان بہتر رہے گی۔
3
 لاکھ روپے ہوں تو کمپیوٹر شاپ، گارمنٹس، سلے سلائے سوٹ کا کاروبار شروع کیا سکتا ہے ۔
5
 لاکھ ہیں تو کسی بھی متوسط کمپنی کے علاقائی ڈیلر بن کر رزق حلال کمائیں ۔
10
 لاکھ کے مالک ہوں تو ڈیری و پولٹری فارمنگ ، لائیوسٹاک و پولٹری فیڈ ڈسٹری بیوشن۔ زرعی ادویات کھل۔ ونڈا اور سلائی یونٹ وغیرہ کا کام شروع کر دیجئے ۔
15
 لاکھ ہیں تو ایک انویسٹر ساتھ ملا کر دور دراز علاقوں میں چھوٹے پلاٹس خریدئیے اور بیچئے ۔
اگر 20 لاکھ دستیاب ہیں تو سکول۔ اکیڈمی۔ یا پک اینڈ ڈراپ سروس وینز کا بزنس چلا سکتے ہیں۔
30
 لاکھ روپے تک کا سرمایہ رکھتے ہیں تو برانڈڈ ریڈی میڈ گارمنٹس۔ سکول یونیفارم یا ان سٹچڈ کلاتھ کی اچھی دوکان کھولی جا سکتی ہے۔
40
 لاکھ ہیں تو منڈی میں اجناس کا کاروبار کیجیئے۔
50
 لاکھ روپے ہوں تو اچھا گراسری سٹور بنایا جا سکتا ہے۔
70
 لاکھ کے مالک ہیں تو پلاٹ خرید کر اس پہ مکان تعمیر کیجئے۔
1 کروڑ ہوں تو فیکٹری بنائیں 2 کروڑ ہوں تو گاڑیوں کا شوروم 3 کروڑ ہوں تو ہاؤسنگ سوسائٹی
5
 کروڑ ہوں تو فلور مل۔ آئل مل۔ فیڈ مل پٹرول پمپ ۔
10 کروڑ ہو ں تو کاٹن فیکٹری
اور اگر 1 ارب روپے ہوں تو بینک بنا کر اوپر کے تمام کاروباری لوگوں سے سرمایہ وصول کیجئے اور بیٹھ کر کمائیں ( حلال کی ضمانت نہیں ) ۔۔
اگر اس سے بھی زیادہ پیسہ ہے تو سیاست کیجئے اور ان سب کے حکمران بن کر ان پہ حکومت بھی کیجئے اور اگر اتفاق سے آپ کے پاس کچھ بھی نہیں تو فیس بک پہ دانشور بن کر صرف لائکس اور کمنٹس سمیٹئے

مگر خدارا کچھ تو کیجیئے۔“



























کچھ تو کیجیئے Urdu article for motivating self busniess approach in society








Wednesday, December 18, 2019

Mangny ka andaz -- مانگنے کا انداز

URDU ARTICLE

مانگنے کا انداز

ایک بہت هی گنہگار شخص حج ادا کرنے چلا گیا وهاں کعبہ کا غلاف پکڑ کر بولا’’الٰہی اس گھر کی زیارت کو حج کہتے ہیں اور کلمہ حج میں دو حرف ہیں، "ح" سے تیرا حکم اور "ج" سے میرے جرم مراد ہیں۔ تو اپنے حکم سے میرے جرم معاف فرما دے۔
آواز آئی! اے میرے بندے تو نے کتنی عمدہ مناجات کی پھر کہو!
وہ دوبارہ نئے انداز سے یوں پکارتا ہے: ’’ اے میرے بخشن ہار! اے غفار! تیری مغفرت کا دریا گنہگاروں کی مغفرت و بخشش کیلئے پرجوش ہے اور تیری رحمت کا خزانہ ہر سوالی کیلئے کھلا ہے۔ الٰہی! اس گھر کی زیارت کو حج کہتے ہیں اور حج دو حرف پر مشتمل ہے ’’ ح" اور "ج‘‘۔ ’’ ح" سے میری حاجت اور ’’ ج" سے تیرا جُود و کرم ہے۔ تو اپنے جُود و کرم سے اس مسکین کی حاجت پوری فرما دے.
آواز آئی’’ اے جوان مرد تو نے کیا خوب حمد کی، پھر کہو‘‘۔
وہ پھر عرض کرنے لگا اے خالق کائنات! تیری ذات ہر عیب و نقص اور کمزوری سے پاک ہے تو نے اپنی عافیت کا پردہ مسلمانوں پر ڈال رکھا ہے۔ میرے رب اس گھر کی زیارت کو حج کہتے ہیں حج کے دو حرف ہیں ’’ح" اور "ج‘‘۔ ’’ ح" سے اگر میری حلاوت ایمانی اور ’’ ج" سے تیرا جلال مراد ہے تو تو اپنے جلال کی برکت سے اس ناتواں ضعیف بندے کے ایمان کی حلاوت کو شیطان سے محفوظ رکھنا‘‘
آواز آئی "اے میرے مخلص ترین عاشق و صادق بندے! تو نے میرے حکم میرے جودو کرم اور میرے جلال کے توسل سے جو کچھ طلب کیا ہے تجھے عطا فرمایا ہمارا تو کام ہی مانگنے والے کا دامن بھر دینا ہے ، مگر بات تو یہ ہے کوئی مانگے تو سہی، کسی کو مانگنے کا سلیقہ تو آتا ہو۔
(یا الله هم جیسے گنہگاروں کو بھی مانگے کا سلیقه اور توفیق عطا فرما)
آمیــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــن ثم
آمیــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــن

MORE URDU ARTICLES

کچھ تو کیجیئے